Wednesday, May 8, 2013

جوڑوں کے درد گنٹھیا کا درد کا علاج ۔ کمر درد کا علاج گارنٹی سے


گنٹھیا کی علامات
-1 ڈھیلے‘ گرم اور سوجے ہوئے جوڑ
-2 متاثرہ جوڑوں پر ترتیب وار اثر
-3جوڑوں کی سوزش جو اکثر متاثر کرتی ہے کلائی اور ہاتھوں کے نزدیک انگلیوں کے جوڑوں کو بشمول گردن‘ کندھوں‘ کہنیوں ‘ کولہوں‘ گھٹنوں‘ ٹخنوں اور پاؤں کو
-4تھکن‘ وقتاً فوقتاً بخار ہونا اور ہر وقت بیماری کا عام احساس
-5صبح اٹھنے کے بعد تقریباً آدھے گھنٹے تک شدید اکڑا اور درد
-6علامات کئی سال تک برقرار رہیں۔
-7لوگوں میں بیماری کے ساتھ ساتھ علامات تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔
-8 اگرچہ گنٹھیا ( رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس) لوگوں کی زندگی اور کارکردگی پر بہت زیادہ اثرانداز ہو سکتی ہے۔ مگر ان کیلئے علاج کی جدید حکمت عملی جس میں درد کم کرنے والی دوائیں شامل ہوں‘ ایسی دوائیں جن سے جوڑوں کی کم ٹوٹ پھوٹ‘ ان کے آرام اور ورزش میں توازن اور مریضوں کی تربیت کے پروگرام اس بیماری سے متاثر لوگوں میں نئے سرے بہتر زندگی کا احساس پیدا کر سکتے ہیں اور وہ لوگ متحرک اور فعال زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ موجودہ سالوں میں جہاں رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس پر ریسرچ نے نیا رخ اختیار کیا ہے اس کے ساتھ ہی محققین نے اس بیماری کے علاج کے نئے اور بہتر طریقے بھی دریافت کئے ہیں۔

اس کے معاشی اور معاشرتی اثرات خواہ وہ کسی قسم کے آرتھرائٹس (ARTHRITIS) (جوڑوں کے درد) یا رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس کی وجہ سے ہوں نہ صرف افراد بلکہ قوم پر مرتب ہوتے ہیں۔

معاشی نقطہ نگاہ سے گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس ) کے علاج اور سرجری سے لاکھوں ڈالر سالانہ کا نقصان ہوتا ہے۔ روزانہ جوڑوں کا درد اس بیماری کی بڑی علامت ہے۔ اکثر لوگ اس وجہ سے ڈپریشن‘ بے چینی اور بے بسی محسوس کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی روزمرہ سرگرمیاں گنٹھیا کی وجہ سے متاثر ہوتی ہیں۔ خاندانی ذمہ داریوں اور خوشیوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاہم آرتھرائٹس کے خود تنظیمی پروگرام موجود ہیں جو لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ درد پر قابو پانے اور بیماری کے دوسرے اثرات سے نبردآزما ہونے میں اور ان کی آزادانہ زندگی گزارنے میں رہنمائی کرتے ہیں۔

گنٹھیا کا درد کیسے بڑھتا اور پھیلتا ہے
جوڑ وہ مقام ہے جہاں دو ہڈیاں ملتی ہیں۔ ہڈیوں کے سروں پر کرکری ہڈی (CARTILAGE) ہوتی ہے جو دو ہڈیوں کی حرکت کو آسان بناتی ہے۔ جوڑ ایک کیپسول سے گھرا ہوتا ہے جو اس کی حفاظت کرتا اور اس کو سہارا دیتا ہے۔ جوڑ کا کیپسول ایک بافت سے جڑا ہوتا ہے جس کو سائنووئیم(SYNOVIUM) کہتے ہیں جو کہ سائنوویل رطوبت (CYNOVIAL FLUID) پیدا کرتی ہے۔

سائنوویل مائع (SYNOVIAL FLUID )
یہ ایک شفاف مادہ ہوتا ہے جو (CARTILAGE) (کرکری ہڈی)‘ ہڈیوں اور جوائنٹ کیپسول کو تر کرتا ہے اور طاقت دیتا ہے۔

دوسری بہت سی رہمیٹیک (RHEUMATIC) بیماریوں کی طرح گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس) بھی ایسی بیماری ہے جس میں انسان مدافعتی نظام اس کے خلاف کام کرنے لگتا ہے۔ عام طور پر ایک آدمی کا مدافعتی نظام جو اس کے جسم کو بیماریوں کے خلاف تحفظ دیتا ہے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس کے جوڑوں کے ٹشوز پر حملہ کر دیتا ہے۔ سفید خلیے جو مدافعتی نظام جو اس کے جسم کو بیماریوں کے خلاف تحفظ دیتا ہے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس کے جوڑوں کے ٹشوز پر حملہ کر دیتا ہے۔ سفید خلیے جو مدافعتی نظام کے کارکن ہیں۔ سائنوویئم کی طرف سفر شروع کر دیتے ہیں اور سوزش کا باعث بنتے ہیں۔ جس کی وجہ سے گرمی‘ سوجن‘ سرخی اور درد ہوتا ہے جو رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس کی روایتی علامات ہیں۔ سوزش کے عمل کے دوران سائنوویئم (SYNOVIUM) گاڑھا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جوڑ سوج جاتے ہیں اور چھونے سے اکڑا کا احساس ہوتا ہے۔

جیسے جیسے بیماری بڑھتی ہے سائنوویم (SYNOVIUM) پھیلتا جاتا ہے اور کرکری ہڈی(CARTILAGE) کے ساتھ جوڑ کی ہڈی کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ ارد گرد کے پٹھے اور عضلات کمزور ہوتے جاتے ہیں۔ گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس ) ہڈیوں کیلئے بہت نقصان کاباعث ہوتا ہے یہاں تک کہ ہڈیوں میں کھوکھلا پن آسٹیوپروسیس(OSTEOPOROSIS) پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

جوں جوں گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس) بڑھتا ہے۔ سوزش زدہ سائنوویم (SYNOVIUM) پھیلتا جاتا ہے اور (CARTILAGE)کرکری وہڈی اور جوڑ کو تباہ کر دیتا ہے۔ ارد گرد کے پٹھے اور عضلات جو جوڑ کو سہارا دیتے اور قائم رکھتے ہیں کمزور ہو جاتے ہیں اور عام طور پر کام کرنے کے قابل نہیں رہتے۔ اس کے نتیجے میں شدید درد ہوتا ہے اور جوڑ متاثر ہوتے ہیں۔

محققین (RESEARCHERS) اس بات پر متفق ہیں کہ گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس )سے متاثر شخص کی صحت پہلے یا دوسرے سال ہی متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس لئے اس کی بروقت تشخیص اور علاج کی اشد ضرورت ہے۔

اس بیماری سے متاثر کچھ لوگوں میں جوڑوں کی خرابی کے علاوہ دوسری علامات بھی پائی جاتی ہیں۔ بہت سے گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس )کے مریض خون کی کمی کا شکار ہوتے ہیں یا ان میں خون کے سرخ خلیے بننے کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ کچھ لوگ گردن کے درد منہ اور آنکھوں کی خشکی سے متاثر ہوتے ہیں۔ بہت کم لوگوں میں خون کی نالیوں‘ پھیپھڑوں کی بیرونی جھلی اور دل کی بیرونی جھلی کی سوزش ہوتی ہے۔

جوڑوں کا درد ہر نسل اور جنس کے لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ اگرچہ یہ بیماری درمیانی عمر کے لوگوں سے شروع ہوتی ہے لیکن بڑی عمر کے متاثرین کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ بچوں اور نوجوانوں میں بھی بڑھ سکتی ہے۔ دوسری اقسام کے آرتھرائٹس کی طرح رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس بھی مردوں کی نسبت عورتوں کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ متاثرہ خواتین کی تعداد متاثر مردوں سے دو یا تین گنا زیادہ ہوتی ہے۔

سائنسدانوں کے اندازے کے مطابق 2.1 ملین لوگ یا امریکہ میں بالغوں کی آبادی کا 0.5 سے 1 فیصد تک گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس )سے متاثر ہے۔ سائنسدان اب تک صحیح طور پر یہ نہیں جان سکے کہ انسان کا مدافعتی نظام اس کے خلاف کام کرنا کیوں شروع کر دیتا ہے۔ لیکن پچھلے چند سالوں کی تحقیق کے بعد یہ چند عوامل منظر عام پر آئے ہیں۔

جینیاتی (وراثتی) عوامل
سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کچھ جینز مدافعتی نظام میں گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس )کے رحجان کو بڑھانے میں کردار ادا کرتے ہیں اور مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

کچھ متاثرین میں یہ خاص جینز موجود نہیں ہوتے اور کچھ لوگوں میں ان کے جینز کی موجودگی بھی بیماری کو نہیں بڑھاتی۔ کچھ متنازعہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انسان کی جینیاتی ساخت اس کا باعث ہے کہ آیا اس کے اندر یہ بیماری نشوونما پاتی ہے یا نہیں۔ لیکن اس کی صرف یہی ایک وجہ نہیں ہے۔ تاہم اس میں ایک سے زیادہ جینز ملوث ہو سکتے ہیں کہ کسی شخص کو یہ بیماری متاثر کرے گی یا نہیں یا اس کی شدت کتنی ہو گی۔

ماحولیاتی عوامل: سائنسدانوں کے خیال کے مطابق جینیاتی طور پر اس بیماری کے حامل لوگوں میں کچھ بیرونی عوامل اور اس کی بڑھوتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جس میں وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن ہو سکتے ہیں۔ مگر اب تک اصل وجہ کا پتہ نہیں چل سکا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس چھوت کی بیماری ہے اور یہ ایک شخص سے دوسرے شخص کو لگ سکتی ہے۔

دیگر عوامل بعض سائنسدانوں کے خیال میں ہارمونی نظام کی تبدیلیاں بھی اس بیماری میں کارفرما ہوتی ہیں۔ خواتین میں مردوں کی نسبت یہ بیماری جلد بڑھتی ہے۔ حمل کے دوران اور بعد یہ بیماری بڑھ بھی سکتی ہے۔ بچے کو دودھ پلانے کے عمل کے دوران بھی اس بیماری میں اضافے کا امکان ہے۔

اگرچہ تمام جوابات اب تک کسی کے علم میں نہیں مگر ایک بات یقینی ہے کہ یہ مرض بہت سے عوامل کے باہم ملاپ کا نتیجہ ہے۔ محققین ان عوامل پر تحقیق میں مصروف ہیں۔

تشخیص: گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس) کی تشخیص اور علاج کیلئے مریضوں اور معالجین کی باہمی کوشش کا بہت عمل دخل ہے۔ ایک شخص اپنے خاندانی معالج یا کسی رہیماٹالوجسٹ کے پاس جا سکتا ہے۔ وہ اپنے مرض کے بارے میں مشورہ کر سکے۔ رہیماٹولوجسٹ ایسا ڈاکٹر ہوتا ہے جو جوڑوں کے درد اور دیگر بیماریوں کا ماہر ہو جن میں ہڈیاں پٹھے اور جوڑ شامل ہیں۔

اس کے علاج میں دوسرے پیشہ ور بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ جن میں نرسیں اور فزیوتھراپسٹ آرتھوپیڈک سرجن‘ ماہر نفسیات ‘ہومیوپیتھک ڈاکٹر اور سوشل ورکر شامل ہیں۔

گنٹھیا(رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس )کی تشخیص ابتدائی مراحل میں کئی وجوہات کی بنا پر مشکل ہو سکتی ہے۔ سب سے پہلے اس بیماری کیلئے کوئی خاص ٹیسٹ نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ مختلف لوگوں میں مرض کی مختلف علامات ہوتی ہیں اور کچھ لوگوں میں اس مرض کی شدت دوسرے لوگوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ اس مرض کی علامات بعض اوقات عام قسم کے جوڑوں کے درد اور آرتھرائٹس سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔ اسلئے بعض اوقات اس کی دوسری حالتوں کو دریافت کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ آخرکار تمام علامات وقت کے ساتھ ساتھ ظاہر ہوتی ہیں۔ ابتدائی مراحل میں صرف چند علامات موجود ہوتی ہیں۔ نتیجہ کے طور پر ڈاکٹر مختلف طریقوں سے اس کی تشخیص کرتے ہیں۔

میڈیکل ہسٹری: یہ مریض کی زبانی ان علامات کا بیان ہوتا ہے کہ یہ مرض کب اور کیسے شروع ہوا۔ مریض اور معالج کے درمیان بہتر رابطہ اس سلسلے میں بہت اہم ہے۔

مثال کے طور پر مریض کا جوڑوں کے اکڑا‘ سوجن جوڑوں کی کارکردگی کے بارے میں بیان اور یہ سب کچھ کس طرح وقت کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے۔ یہ ڈاکٹر کو مرض کے بارے میں ابتدائی اندازہ لگانے میں مدد دیتا ہے اور یہ اندازہ لگانا آسان ہوتا ہے کہ یہ وقت کے ساتھ ساتھ کیسے تبدیل ہوتا ہے۔

طبی معائنہ: طبی معائنہ میں ڈاکٹر جوڑوں جلد عضلات اور پٹھوں کی قوت کا اندازہ لگاتا ہے۔

لیبارٹری میں تشخیص: ایک عام امتحان رہیماٹائیڈ فیکٹر(rheumatoid factor) کیلئے ایک اینٹی باڈی کا ٹیسٹ ہوتا ہے جو گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس) کے مریض کے خون میں موجود ہوتا ہے۔ (اینٹی باڈی ایک خاص قسم کی پروٹین ہوتی ہے جس کو مدافعتی نظام پیدا کرتا ہے۔ بیرونی عوامل کے خلاف جسم میں مدافعت پیدا کرنے کیلئے) تمام گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس )کے مریضوں میں رہیماٹائیڈ فیکٹر کا نتیجہ +Ve نہیں ہوتا۔ خاص طور پر بیماری کے شروع دنوں میں۔ کچھ لوگوں میں بیماری زیادہ نہ بڑھنے کی صورت میں رہیماٹائیڈ فیکٹر کا نتیجہ +Ve نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ اس بیماری میں وائٹ بلڈ کانٹ(white blood cell count)‘ انیمیا (anemia)کا ٹیسٹ اور سیڈ ریٹ (sedimentation rate (often called the sed rate))ٹیسٹ بھی کئے جاتے ہیں۔ سیڈ ریٹ ٹیسٹ جسم میں سوزش کی مقدار کا اندازہ لگانے کیلئے کیا جاتا ہے۔

ایکس ریز MRI: جوڑوں میں ٹوٹ پھوٹ کی حالت کو دیکھنے کیلئے ایکس ریز کئے جاتے ہیں۔ بیماری کی ابتدائی حالت میں جس وقت ہڈیوں کے بھربھرا ہونے کا مشاہدہ نہ ہو ایکس رے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ لیکن بعد میں بیماری میں اضافہ اور شدت کا اندازہ لگانے کیلئے ایکس ریز استعمال کئے جاتے ہیں۔
===================================================
ادویات: اکثر لوگ جن کو گنٹھیا (رہیماٹائیڈ آرتھرائٹس) یعنی جوڑوں کا درد ہوتا ہے۔ ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔ کچھ ادویات درد میں کمی کیلئے استعمال کی جاتی ہیں جبکہ کچھ سوزش کو کم کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہیں۔ جبکہ کچھ بیماری کے بڑھنے کی رفتار کو سست کرنے کیلئے استعمال کی جاتی ہیں جن کو ماڈی فائنگ اینٹی رہیماٹائیڈ میڈیسن (modifying antirheumatic drugs )کہا جاتا ہے یا (DMARDS) بھی کہا جاتا ہے۔


جوڑوں کے درد گنٹھیا  کا درد کا علاج ۔ کمر درد کا علاج گارنٹی سے
ڈاکٹر ارشد ملک پین سپیشلسٹ 
0300-639-7500فون نمبر 

Monday, April 15, 2013

جوڑوں کے درد کا علاج اوراحتیاطی تدابیر

جوڑوں کا درد ‘ علاج اور احتیاطی تدابیر  
یوں تو جوڑوں کے درد کا عموماً خواتین ہی زیادہ تر نشانہ بنتی ہیں مگر مرد حضرات بھی اس تکلیف دہ بیماری سے بچ نہیں پاتے۔ خاص طور پر وہ خواتین و حضرات جنہیں اپنے روزمرہ کے امور کی انجام دہی کرسی پر بیٹھ کر کرنا ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں پٹھے بتدریج اکڑنے لگتے ہیں۔ یہ عمل عمر کے مختلف مراحل پر مختلف اور ان افراد کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے جو عمر کا ایک طویل حصہ باقاعدگی سے کسی ایسے کام پر صرف کردیتے ہیں جس سے ان کے بیٹھنے کے انداز میں غیرفطری تبدیلی مستقل ہے۔
طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟
ماہرانہ رائے کے مطابق کسی بھی ایسے کام کے دوران اپنے گھٹنوں پر حد درجہ دباؤ ڈالنے سے گریز کریں جب موقع ملے کھڑے ہوکر ٹانگوں کوہلکے ہلکے جھٹکا دیں۔ بیٹھ کر ٹانگیں سیدھی کریں کچھ دیر کیلئے پاؤں کو جوتوں سے آزاد کردیں اور واک کریں۔فزیو تھراپسٹ اس ضمن میں متعدد ورزشیں اور علاج بتاتے ہیں دواؤں کے ساتھ مساج سے دوران خون تیز کیا جاتا ہے تاکہ پٹھوں کا کھنچاؤ قدرتی طور پر ختم کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ اگر گھٹنوں میں درد کا مرض شدت اختیارکرجائے تو جوڑوں کی سرجری کی جاتی ہے۔ آرتھورو سکوپی طریقہ علاج بھی گھٹنوں کے پرانے درد میں مبتلا افراد کو تجویز کیا جاتا ہے مگر اس سے ہونے والا آرام بہت کم عرصے کیلئے ہوتا ہے اور یہ کوئی مکمل علاج بھی نہیں ہے۔
ایک اور طریقہ علاج میں ایسے انجکشن لگائے جاتے ہیں جو جوڑوں میں چکنائی کی سطح کو متوازن کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ اس درد کی بنیادی وجہ ہڈیوں میں چکنائی کا کم یا ختم ہونا ہے۔ ایکوپنکچر (چینی طریقہ علاج) اور مساج کے خاص طریقوں سے بھی درد پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ مگر بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ مندرجہ بالا علاج بھی خاطر خواہ فائدہ نہیں دیتا اور مریض کیلئے آخری حل کے طور پر سرجری ہی باقی رہ جاتی ہے۔ 
ماہرین کی ایک بڑی تعداد اس نتیجے پر متفق ہے کہ باقاعدہ واک اور ہلکی پھلکی ورزشوں سے گھٹنوں کے درد کو ابتدائی مرحلے میں ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔ وزن بڑھنا بھی گھٹنوں کیلئے خطرناک ہے۔ مشاہدے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بے تکے وزن کے باعث بھی گھٹنوں پر زور بڑھتا ہے اور انسان چلنے پھرنے سے قاصر ہوجاتا ہے۔ مغربی ممالک میں واٹر ورک آؤٹس نامی پروگرام کے ذریعے بھی جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو سکون پہنچایا جاتا ہے۔ سوئمنگ کے علاوہ پانی کی مخصوص مقررہ سطح میں کچھ ورزشیں کروائی جاتی ہیں جس میں جسم کا وزن گھٹنوں کولہوں سے کم کیا جاسکتا ہے اس طرح گھٹنے اور کولہے کے جوڑوں کو کچھ آرام ملتا ہے اور جسم کا اضافی وزن پانی میں ہونے کی وجہ سے براہ راست جسم پر نہیں پڑتا۔ پانی جسم کے پٹھوں کی قوت مدافعت بڑھاتا ہے پاکستان میں بھی اس قسم کی فزیوتھراپی متعارف کروائی جاچکی ہے۔
احتیاطی تدابیر: گھٹنوں یا جوڑوں کے درد سے بچنے کیلئے مناسب ترین طریقہ یہی ہے کہ روزانہ باقاعدگی سے دس سے پندرہ منٹ ورزش کی جائے یاد رکھنا چاہیے کہ ایسی ورزش سے اجتناب برتا جائے جس میں گھٹنوں پر بہت زیادہ وزن ڈالا جائے یا انہیں بار بار موڑنا پڑے۔ واک ٹانگوں کے پٹھوں اور جوڑوں کیلئے مناسب ترین ورزش مانی جاتی ہے مگر گھٹنوں میں تکلیف کی صورت میں معالج کے مشورے کے بغیر کسی قسم کی بھی ورزش نہیں کرنی چاہیے۔
جاگنگ سے پہلے کی ہدایات:جاگنگ یا تیز رفتار چلنے سے پہلے جسم کو کچھ دیر گرم کیا جاتا ہے مثال کے طور پر صبح سویرے اٹھتے ہی جاگنگ پر جانے کے بجائے معمولات سے فارغ ہوکر ہلکی پھلکی ورزش کے بعد ہی جاگنگ کا قصد کریں۔ اس طرح جسم اپنا مخصوص درجہ حرارت حاصل کرلیتا ہے اور براہ راست جوڑوں پر اثر سے محفوط رہتا ہے۔کسی بھی سخت ورزش کے پروگرام پر آغاز سے پہلے ایک لائحہ عمل تیار کرلیں۔ اگر آپ رانوں کیلئے مخصوص ورزش کررہے ہیں تو ہر بار اس عمل کو دہرانے سے پہلے درمیان میں مناسب وقفہ ضروری ہے۔
مریض کیلئے احتیاط:ایسی ورزشیں جن میں حراروں کے جلنے کاعمل تیز ہو جیسے دوڑنا یا سیڑھیاں چڑھنا اترنا‘ یہ ورزشیں براہ راست گھٹنوں کو متاثر کرتی ہیں لہٰذا جوڑوں کے درد کا شکار افراد ان سے گریز کریں یا احتیاط کے ساتھ یہ عمل کریں۔یہ بھی ضروری ہے کہ ورزش کی نوعیت کے مطابق جوتوں کا انتخاب کیا جائے واک جاگنگ اوررننگ کیلئے جوگرز پہنے جاتے ہیں۔کسی بھی قسم کا بھاری وزن اٹھانے سے گھٹنے مڑنے چاہئیں یہ ہمیشہ یاد رکھیے اس طرح وزن دیگر جوڑوں پر مساوی تقسیم ہوجاتا ہے۔وزن میں زیادتی کی وجہ سے گھٹنوں کے جوڑ شدید متاثر ہوسکتے ہیں لہٰذا اگر آپ میں 
وزن بڑھنے کی فطری صلاحیت زیادہ ہے تو اپنے وزن کو کنٹرول میں رکھیے۔

Treatment of arthritis joints pain muscles pain Backache & headache .
Permanent treatment of back pain, sciatica gape less between (L4&L5) ,cervical pain & lumber pain.

NO Side effects.Our perfect herbal treatment with 30 days Money back Grantee for all of pakistan.
ALL PAKISTAN FREE HOME Delivery.

جوڑوں کے درد گنٹھیا  کا درد کا علاج ۔ کمر درد کا علاج گارنٹی سے
ڈاکٹر ارشد ملک پین سپیشلسٹ 
0300-639-7500فون نمبر 

DR. ARSHAD MALIK D.H.M.S & F.T.J
For more details.
You can call me from 11:00AM to 11:00PM 
GMT+5
Cell : 03006397500 
for all cities of Pakistan
Lahore Multan Karachi, Abbottabad, Bahawalpur, Lahore, Faisalabad, Gujranwala, Gujrat, Multan, Hyderabad, Islamabad, Muzaffarabad,Peshawa, Sheikhupura, Quetta, Karachi, Rahim Yar Khan, Rawalpindi, Sialkot Pakistan



Our Hot Products:

Product For Men:   پاور سیکس             
Details of  Power Sex  are  given blow :
  1. سرعت انزال ذکاوت حس جریان احتلام  کا مکمل علاج ۞ ۔ Timing Pills Erectile dysfunction (ED)۞
  2. ۞فوائد: جریان احتلام سرعت انزال کا خاتمہ کرکے امساک ،  قوت باہ کو قائم کرکے بہترین قدرتی امساک پیدا کرتا ہے۞ Natural sex like Teen age.
  3. پاور سیکس کورس ۞عضو خاس میں سخی پیدا کرتا ہے اور خوب قدرتی ذبر دست امساک پیدا کرکے جنسی لطف کا دورانیہ بڑھاتا ہے۞
  4. ۞  یہ دواء ذکاوت حس ۔ قلتِ انتشار یعنی کمزور شہوت،مایوس افراد کیلیےلاجواب اثر رکھتی ہے۔ مرد کو شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۞
     
  5. ۞نوٹ ؟ ہماری تمام ادویات خالص ہربل ہیں اور تمام مضر اثرات سے پاک ہیں   ناراض بیویاں پریشان شوہر۞ پاور سیکس کورس۞
  6.  ۞مادہ تولید کی کمی ختم کرتا ہے اور مادہ تولید میں جرثوموں کی افزائش بڑھاتا  اور پیدا کرتا ہے جرثوموں کی کمی ھو یا نہ ہونےکی وجہ سے جن مرد حضرات کے ہاں اولاد نہیں ہے اللہ کے فضل سے اولاد کے قابل بنا دیتا ہے۞
  7. ۞قیمت:1000 روپے۞    دوا برائے دس یوم ۔ مکمل علاج کے لیے ایک ماہ سے تین ماہ استعمال کریں ۞
  8. قیمت ایک ماہ 2500 روپے
    قیمت   دو ماہ 5000 روپے
    قیمت تین ماہ 7500 روپے  
  9.  
  10. Top Sex Timing Tablets . Safe timing pills in Pakistan
Products for Ladies
Virgin Plus: برائے کنوارہ پن بحالی                            
Details of Vagina Virgin Tight are given blow :
  1.   علاج امراض نسواں
  2. کنورہ پن کی بحالی  ۔  رحم کا ڈھیلا پڑنا 
  3. Will Make You 'Feel Like a Virgin' 
  4. بندش ماہواری یا ماہواری کم آنا
  5. ماہواری نہ آنا ۔ یا وقت پر نہ آنا
  6. ورم رحم درد ، رحم کا ٹل جانا
  7. ماہواری کا زیادہ آنا ۔ 
  8. اٹھراء - بار بار اسقاط حمل ھونا
  9.  لیکوریا کا مکمل خاتمہ
  10. Top Vagina Virgin Tight pills in Pakistan ۔ You Can Tighten Your Vagina Naturally Without Vaginal Tightening Surgery
  11. After vaginal birth, the female organ becomes loose and/or stretched. The woman with loosen vagina loses her interest in any sexual activities and in addition, her male partner does not get satisfied since there will not be any deep penetration anymore. This leads to frustration and often in break-up the sexual relations. It can enhance pleasure for both the woman and the man by providing muscular strength and firmness to the female organ.
  12. قیمت:1000 روپے۞    دوا برائے پندرہ یوم ۔ مکمل علاج کے لیے ایک ماہ استعمال کریں
  13. قیمت ایک ماہ 2000 روپے